ہم ہمیشہ ٹیلی نار کے بہترین مفاد میں کام کرتے ہیں۔
مفادات کا ٹکراؤ
مفادات کا ٹکراؤ اُس وقت ہوتا ہے جب ہمارے ذاتی مفادات، ٹیلی نار کے مفادات سے متصادم ہوں یا ایسا تاثر دیا جا سکے۔
ذاتی مفادات میں مالی مفادات، کاروباری مواقع، بیرونی ملازمتیں یا قریبی رشتہ داروں، ذاتی دوستوں یا کاروباری ساتھیوں کے مفادات شامل ہیں۔
یہاں تک کہ یہ تاثر بھی کہ ہم ٹیلی نار کے مفاد میں کام نہیں کر رہے، ہماری دیانتداری اور ساکھ کو متاثر کر سکتا ہے۔
ٹیلی نار کی جانب سے کیے گئے تمام فیصلے غیر جانبدار اور منصفانہ تجزیے پر مبنی ہونے چاہئیں، اور ذاتی مفادات سے متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔
شفافیت اور کھلے پن سے ہی حقیقی، ممکنہ یا ظاہری مفادات کے ٹکراؤ کا مؤثر طریقے سے نظم کیا جا سکتا ہے۔
ہمیں کیا جاننا چاہیے
ہم مفادات کے ٹکراؤ اور ایسے حالات سے بچتے ہیں جو ہمارے فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
ہم خود کو ایسے فیصلوں اور حالات سے علیحدہ کر لیتے ہیں جہاں مفادات کا ٹکراؤ ہو سکتا ہے۔
ہم حقیقی، ممکنہ یا ظاہری مفادات کے ٹکراؤ کو فوراً اپنے مینیجر کو رپورٹ کرتے ہیں۔
ہم اپنے مینیجر کے ساتھ مل کر مفادات کے ٹکراؤ کا حل نکالتے ہیں اور اپنے فیصلے اور اقدامات کو دستاویزی شکل دیتے ہیں۔
اگر مفادات کا ٹکراؤ ناگزیر ہو، تو ہم ہمیشہ کمپلائنس ڈیپارٹمنٹ کو شامل کرتے ہیں۔
ہم کوئی بیرونی ذمہ داری یا عہدہ نہیں سنبھالتے جو ٹیلی نار کے مفاد میں فیصلے کرنے کی ہماری ذمہ داری پر اثر ڈالے یا ایسا تاثر دے۔
ہم کسی بیرونی ڈائریکٹرشپ یا اہم ذمہ داری کو قبول کرنے سے قبل اپنے مینیجر سے تحریری منظوری حاصل کرتے ہیں، اور کمپنی کے طریقہ کار کے مطابق ریکارڈ رکھتے ہیں۔
ہم سے کیا توقع کی جاتی ہے
اگر ہمارا کسی موجودہ یا ممکنہ کاروباری ساتھی میں مالی یا دیگر مفاد ہو۔
اگر ہماری بیرونی ملازمت یا عہدہ ہمارے فرائض پر اثر ڈال سکتا ہو۔
اگر ہم کسی قریبی رشتہ دار، دوست یا ذاتی تعلق والے فرد کو بھرتی، ملازمت یا نگرانی کر رہے ہوں۔
اگر ہمیں ذاتی حیثیت میں کسی کاروباری ساتھی کی طرف سے کوئی تحفہ، رعایت یا فائدہ دیا جائے۔
اگر کوئی کاروباری ساتھی ہمیں ذاتی حیثیت میں خدمات فراہم کر رہا ہو یا کرنے والا ہو۔